بسم الله الرحمن الرحيم

علم و تحقیق کی محفل میں جب عصری مسائل اور روایتی متون کی روشنی میں فکری تجزیے جمع ہوں، تو ایک ایسا علمی ماحول پیدا ہوتا ہے جو دل و دماغ کو بیدار کرتا اور علمی روایت کی گہرائیوں میں جھانکنے کا موقع دیتا ہے۔ الایضاح کا یہ تازہ شمارہ(جلد 42 شمارہ 2) بھی ایسے ہی تحقیقی موتیوں سے مزین ہے، جن میں معاصر فکری سوالات کا نہایت بصیرت افروز انداز میں جائزہ لیا گیا ہے۔

اس شمارے میں ہمیں امریکہ کی جامعۃ الحکمۃ العالمیہ، پنسلوانیا کی پروفیسر ہدایت اللہ احمد شاش کی گراں قدر تحریر پڑھنے کو ملتی ہے، جس میں وہ مستشرقین کی جانب سے قرآن مجید میں خواتین کے حقوق، بالخصوص میراث سے متعلق کیے گئے اعتراضات کا سنجیدہ تجزیہ پیش کرتی ہیں۔ اسی طرح سعودی عرب کی جامعہ امام عبدالرحمٰن بن فیصل سے تعلق رکھنے والے حدیث و علومِ حدیث کے ماہر، پروفیسر ایمن محمود مہدی نے امام الحافظ محمد بن عوف الحمصی کے جرح و تعدیل کے منہج پر نہایت وقیع مقالہ تحریر کیا ہے۔

بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی، اسلام آباد سے اس شمارے میں دو محققین کی علمی شرکت شامل ہے: ڈاکٹر رابعہ نور اور ڈاکٹر عبد الحمید خروب، جنہوں نے شیخ محمد متولی الشعراوی کے تفسیر ی اسلوب میں دعوتی اصولوں کا وصفی و تحلیلی مطالعہ پیش کیا ہے، جو قرآنی بلاغت اور جدید دعوتی حکمتِ عملی کو یکجا کرتا ہے۔

اردن کی عمان عرب یونیورسٹی سے وابستہ ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر منذر عبد الکریم احمد القضاہ کا تحقیقی مقالہ "الوقف عند غیر المسلمین" کے عنوان سے مسیحی اوقاف کے تناظر میں یروشلم کی دینی تاریخ کا تحقیقی جائزہ پیش کرتا ہے۔ ادھر مراکش کے شہر تطوان کے کلیہ أصول الدین سے وابستہ محقق حمزہ معلوئی الوجدی نے شیخ ماء العینین کے عقائدی منظومہ "العقائد الستة والستون" پر تحقیقی روشنی ڈالی ہے۔

الجزائر کی جامعہ تلمسان سے دو محققین — عبدالقادر سلامی اور زینب بوشیشی — نے عربی شاعری میں قرآنی اثرات کے تناظر میں عبد المجید فرغلی کے دیوان "من نبغ القرآن" کا ثقافتی و ادبی مطالعہ پیش کیا ہے، جو اسلامی ادب اور قرآن کے باہمی تعلق کو خوبصورتی سے آشکار کرتا ہے۔

پاکستان سے بھی متعدد فاضل محققین کی نگارشات شامل اشاعت ہوئی ہیں۔ نیشنل یونیورسٹی آف ماڈرن لینگویجز (اسلام آباد) کے ایم فل سکالر اسامہ حیات اور ماڈرن لینگویج اسکول و کالج اسلام آباد کے لیکچرر محب الرحمن نے قرآن مجید کے جمالیاتی پہلوؤں کا تجزیاتی مطالعہ پیش کر کے قاری کے ذوقِ جمال کو مہمیز دی ہے۔

دارالعلوم اصحاب الصفہ مردان کے دارالافتا کے اسسٹنٹ محمد ایوب، عبدالولی خان یونیورسٹی مردان کے شعبہ اسلامیات کے ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر ابظاہر خان اور پی ایچ ڈی سکالر ناصر علی نے "صحیح البخاری کی کتاب الطب" میں موجود طبی اخلاقیات کو تحقیق کا موضوع بنایا ہے، جو دین اور طب کے مابین گہری ہم آہنگی کا مظہر ہے۔

یونیورسٹی آف ہری پور کے شعبہ علوم اسلامیہ و مذہبیات سے پی ایچ ڈی اسکالر شبانہ کلیم، ایسوسی ایٹ پروفیسر جنید اکبر، اور اسسٹنٹ پروفیسر محمد حیات خان نے یومِ قیامت کے تصور پر جاوید احمد غامدی اور اہل السنۃ کے درمیان نظریاتی فرق کا عالمانہ تجزیہ پیش کیا ہے، جو عقائدِ اسلامیہ کی تفہیم کے لیے نہایت مفید ہے۔

Published: 2025-06-19

Articles